حسب توقع اور پچھلے ہفتہ کی پیش قیاسی اسمبلی انتخابات کے نتائج بی جے پی کے حق میں آنے کے بعد پیر کے دن بمبئی اسٹاک اکسچینج اور نفٹی نے ایک اور نئی اونچائی پار کی اور اس ہفتہ کے دوران 21483.74 کی سطح کو چھوا۔ پیر کے کاروبار کے بعد بازار میں بھاری فروخت کا رجحان دیکھا گیا اور زائداز 700 پوائنٹس کی گراوٹ درج کی گئی۔ جن میں اہم وجوہات اکتوبر آئی آئی پی ڈاٹا -1.8فیصد کی گراوٹ درج کی گئی‘ نومبر افراط شرح زر 11.24فیصد درج کیا گیا۔ اندرون ملک سرمایہ کاروں کی جانب سے بھاری فروخت کا سلسلہ‘ ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے ریٹس میں اضافہ کا خدشہ شامل ہیں۔ اختتام پر بمبئی اسٹاک اکسچینج اور نیشنل اسٹاک اکسچینج 1.46فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 20715 اور 6168 پر بند ہوا۔ آئی ٹی ٹکنالوجی اور ایف ایم سی جی شعبہ اضافہ کے ساتھ بند ہوا جبکہ سب سے زیادہ گراوٹ پاور‘ کیپٹل گڈس‘ کنزیومر ڈیوریبل میں درج کی گئی۔
نفع میں سب سے آگے رہنے والے اسٹاکس
کمپنی کا نام قیمت فیصد
سوائن انرجی 145 +16.8%
ایم آر ایف 19124 +7.3%
ویپرو 519 +5.1%
ایچ سی ایل ٹیک 1181 +4.8%
آئی ٹی
سی 315 +1.4%
نقصان میں سب سے آگے رہنے والے اسٹاکس
کمپنی کا نام قیمت فیصد
بی ایچ ای ایل 155 -9.8%
پی ایف سی 146 -9.7%
آئی ڈی ایف سی 103 -8.3%
این ٹی پی سی 137 -7.8%
ایس بی آئی 1744 -6.2%
ہفتہ واری اہم شیڈول
ہندوستان
نومبر کے افراط شرح زر کے اعداد 16دسمبر
ریزروبینک آف انڈیا کی مانیٹری پالیسی 18دسمبر
آئندہ ہفتہ بازار پر اثرانداز ہونے والے عوامل
آنے والے ہفتہ بازار میں اتار چڑھاؤ کی امید ہے۔ 18دسمبر کو ریزرو بینک آف انڈیا کی مانیٹری پالیسی بازاروں کا رخ تبدیل کرسکتی ہے۔ بازار میں احتیاط برتنا اور فیچر اینڈ آپشن میں کاروبار کرنے سے گریز کریں۔ 6150 کی سطح اہمیت کی حامل ہے اس سطح کے اوپر بازار مستحکم رہ سکتا ہے اس سطح کے نیچے بازار 6000 کی سطح بھی چھو سکتا ہے۔